جموں(اسٹاف رپورٹر)شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کی جانب سے ’’اُردومیں خطوط نگاری :روایت اورتسلسل کے امکانات‘‘ کے موضوع پرمنعقدہ دوروزہ بین الاقوامی سیمینار پروقارتقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ۔اس دوران تقریب کی صدارت نامورافسانہ نگار خالدحسین نے کی جبکہ ایوان صدارت میں معروف شاعر عرش صہبائی ،پروفیسر عارفہ بشراصدرشعبہ اُردوکشمیریویورسٹی اورپروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی بھی موجودتھے۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نامورافسانہ نگارخالدحسین نے صدرشعبہ اُردوپروفیسرشہاب عنایت ملک کو سیمینارکی کامیابی کیلئے مبارکبادپیش کی ۔اس دوران مقررین نے شعبہ اُردوجموں کی مہمان نوازی کی ستائش کرتے ہوئے امیدظاہرکی کہ آئندہ بھی پروفیسرشہاب عنایت ملک کی قیادت میں شعبہ میں ایسی تقریبات کاانعقادکیاجاتارہے گا۔مقررین نے اس طرح کے بین الاقوامی پروگراموں میں ملک اوربیرون ملک کے اُردواسکالرشرکت کرکے اہم موضوعات پرخیالات کااظہارکرتے ہیں جو اُردوطلباء واسکالرس کی معلومات میں اضافہ کاباعث بنتے ہیں۔انہوں نے اُردومیں خطوط نگاری کاجائزہ لینااوران کے تحفظ کیلئے کوششیں کرناوقت کی اہم ضرورت قراردیاہے ۔انہوں نے کہاکہ اُردوزبان وادب میں تحریرکئے گئے خطوط ہمارے ملک کی قدیم سیاسی وسماجی تہذیب کی عکاسی کرتے ہیں اورنوجوان نسل کواپنی قدیم ثقافت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کاذریعہ خطوط ہی ہیں۔سیمی نارکی اختتامی تقریب میں پروفیسرشہپررسول صدرشعبہ اُردو جامعہ ملیہ اسلامیہ ،نئی دہلی، پروفیسرخواجہ اکرام جے این یو،ڈاکٹرشہنازقادری اور ڈاکٹرافروزہ اخترنے خیالات کااظہارکیا۔اس موقعہ پر عرش صہبائی نے خطوط نگاری کی روایت کی بازیافت پرزوردیا۔انہوں نے کہاکہ ایم اے کے نصاب میں ترمیم کرکے ایک پرچہ خطوط نگاری سے متعلق رکھاجاناچاہیئے ۔انہوں نے کہاکہ ایساکرنے سے نئی نسل کی بھی خطوط کے تئیں رغبت بڑھے گی۔انہوں نے اُردوادباء وشعرامثلا! غالبؔ،سرسیداحمدخان ،حالیؔ ،شبلی ؔ اوراقبال ؔکی خطوط نگاری کے حوالے سے بھی خیالات کااظہارکیا۔سیمینارکے چوتھے اکیڈمک سیشن میں خطوط نگاری کے مختلف پہلوئوں سے متعلق کل 26مقالات پیش کئے گئے جس کے بعدشرکاء نے اسکالرزکے سامنے مختلف سوالات بھی اٹھائے جن کے جوابات دے کرانہیں مقالہ نگاروں نے مطمئن کیا۔اس دوران جن اسکالرس نے اپنے مقالات پیش کئے ان میں پروفیسرشہپررسول، ڈاکٹرمحمدریاض احمد،ڈاکٹر صائمہ منظور، ڈاکٹرمقیم انصاری، پروفیسرایم اے وانی،ڈاکٹرلیاقت علی،ڈاکٹرمحمدآصف ملک ودیگران شامل ہیں۔ اس دوران نظامت کے فرائض ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس نے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک پروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردجموں یونیورسٹی نے پیش کی۔اس دوران اکیڈمک اجلاسوں میں طلباء،اسکالرس ، فیکلٹی ممبران اورمعززشہری بھی موجودتھے۔پروفیسرشہاب عنایت ملک نے شکریے کی تحریک پیش کرتے ہوئے یہ اطلاع بھی فراہم کی کہ عنقریب ہی شعبہ اُردو سرسیداحمدخان پردوروزہ قومی سیمی نارکاانعقاد کرے گا۔اہوں نے کہاکہ پوری دنیامیں اس وقت سرسیداحمدخان کی دوصدسالہ جشن منانے میں مصروف ہے ۔سیرسیدسیی ناراسی سلسلے کی کڑی ہے۔پروفیسرشہاب عنایت ملک نے شرکاء کویہ یقین دلایاکہ آج کے سیمینار کے تمام مقالات کوعنقریب ہی کتابی صورت میں شائع کیاجائے گا تاکہ نئی نسل کوخطوط نگاری کے فن سے واقفیت فراہم کی جاسکے۔