Home / خبریں / ممتاز نقادنظام صدیقی کو اردو میں 2016 کا ساہتیہ اکادمی ایوارڈ

ممتاز نقادنظام صدیقی کو اردو میں 2016 کا ساہتیہ اکادمی ایوارڈ

ہندی میں ناصرہ شرما، کشمیری میں عزیز حاجنی اور پنجابی میں سوراج ویر کو ایوارڈ

ساہتیہ اکادمی ادبی ایوارڈز 2016 کا اعلان

٭ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ

15589577_1163712450333315_988133235814452423_n
نظام صدیقی اپنی بھانجی ایڈوکیٹ دیبا سلام کے ساتھ
نئی دہلی 22 دسمبر ۔آج یہاں اردو کے ممتاز نقاد اور دانشور نظام صدیقی کو ان کی تنقیدی کتاب ’مابعد جدیدیت سے نئے عہد کی تخلیقیت تک‘ پر ساہتیہ اکادمی ایوارڈ 2016 دینے کا اعلان کیا گیا۔ اردو کے معاصر تنقیدی منظرنامہ پر نظام صدیقی کا نام محتاجِ تعارف نہیں۔ الٰہ آباد کے رہنے والے ڈاکٹر نظام صدیقی کی کئی کتابیں منظرعام پر آچکی ہیں۔ انھیں کئی اداروں نے اپنے انعامات و اعزازات سے بھی نوازا ہے۔ وہ 2013 کے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ برائے ترجمہ سے بھی نوازے جاچکے ہیں۔ نظام صدیقی ’اکیڈمی لا نیو ایج کریٹیوٹی‘ کے چیئرمین، وشو بھاشا پریشد کے مغربی شعبے کے صدر اور فرنچ اکیڈمی پانڈیچری کے نائب صدر رہ چکے ہیں۔ وہ اردو کے ایک اہم ناقد، کئی زبانوں کے مترجم، فکشن نگار اور ڈراما نگار بھی ہیں۔ ایوارڈ کا فیصلہ جیوری کی میٹنگ میں ہوا جس کی صدارت اردو مشاورتی بورڈ کے کنوینر اور معروف شاعر چندربھان خیال نے کی اور جیوری ممبران میں پروفیسر عتیق اللہ، جناب کرشن کمار طور اور جناب ف س اعجاز شامل تھے۔
یہ ایوارڈ ساہتیہ اکادمی کے امتیازی نشان اور ایک لاکھ روپے پر مشتمل ہے جو 22 فروری 2017 کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والی ایک پروقار تقریب میں پیش کیے جائیں گے۔ اس سال کشمیری زبان کے لیے عزیز حاجنی کی تنقیدی کتاب ’آنے خانے‘ اور ہندی کے لیے ناصرہ شرما کو ان کے ناول ’پاری جات‘ اور پنجابی کے لیے سوراج ویر کو ان کے ڈرامہ ’مسیا دی رات‘ کو انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ دیگر انعام یافتہ کتابوں میں آٹھ مجموعۂ کلام، پانچ افسانوی مجموعے، پانچ ناول، دو تنقیدی کتاب اور مضامین کا مجموعہ اور ڈرامہ کی ایک ایک کتاب شامل ہے۔
اس بار جن اہم ادیبوں اور شاعروں کو ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ان میں گیان پجاری (آسامی)، کمل وورا (گجراتی)، پربھا ورما (ملیالم)، سیتاناتھ آچاریہ شاستری (سنسکرت)، نند زاویری (سندھی)، چھترپال (ڈوگری)، شیام دری ہرے (میتھلی)، آسارام لومٹے (مراٹھی)، بلاکی شرما (راجستھانی)، نرسنگھ پرساد بھادری (بنگالی) اور گیتا اُپادھیائے (نیپالی) وغیرہ شامل ہیں۔ اس بار یکم جنوری 2010 سے31 دسمبر 2014 کے دوران پہلی بار شائع ہونے والی نمائندہ کتابیں زیرغور آئیں۔
آج دہلی میں ساہتیہ اکادمی ایگزیکیٹو بورڈ کے اجلاس کے بعد 24 ہندستانی زبانوں کے لیے اکادمی کے اعلیٰ ادبی ایوارڈز کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں اکادمی کے سکریٹری ڈاکٹر کے ایس رائو نے کیا۔ ایگزیکیٹو بورڈ میٹنگ کی صدارت ساہتیہ اکادمی کے صدر وشوناتھ پرساد تیواری نے کی جس میں 24 زبانوں کے کنوینر بطور بورڈ ممبران شامل ہوئے۔

About ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

Scroll To Top
error: Content is protected !!
Visit Us On TwitterVisit Us On Facebook