آل انڈیا جوڈیشیل ایمپلائز فیڈریشن کے نیشنل پریسیڈنٹ ڈاکٹر شکیل معین کو جے این یو میں استقبالیہ
نئی دہلی ،جواہرلعل نہرو یونیورسٹی نئی دہلی کے ہندوستانی زبانوں کے مرکز میں ڈاکٹر شکیل معین کو شاندار استقبالیہ دیا گیا۔ ڈاکٹر شکیل معین ایک خوش فکر شاعر، بہترین ناظم مشاعرہ اور لسانی اتحاد کے علمبردار ہونے کے ساتھ آل انڈیا جوڈیشیل امپلائز فیڈریشن کے قومی صدر بھی ہیں۔ بحیثیت قومی صدر وہ ہندوستان کے کئی صوبوں کا دورہ کر کے لوٹے ہیں۔ ہندوستانی زبانوں کے مرکز کے سابق چئیرپرسن پروفیسر انور پاشا کی دعوت پر وہ جے این یو تشریف لائے۔
ڈاکٹر شکیل معین کے اعزاز میں ایک مشاعرے کا انعقاد بھی ہوا۔ جس میں مہمان خصوصی ڈاکٹر شکیل معین کے علاوہ پروفیسر انور پاشا ، ڈاکٹر شفیع ایوب، ڈاکٹر برجیش یادہ، رئیس احمد فراحی، سعید الرحمن ، شری کانت سکسینہ وغیرہ نے اپنے کلام سے نوازا۔ ریسرچ اسکالرس کی ایک بڑی تعداد اس ادبی جلسے میں موجود تھی۔ گاندھی ساہیتہ سبھا راج گھاٹ کے نمائندہ جناب راج کمار جی خصوصی طور پر اس جلسے میں شامل ہونے کے لئے تشریف لائے تھے۔ اس کے علاوہ آچاریہ ابھیمنیو جی، اور امن ساحل جی نے بھی اظہار خیال کیا۔ قومی کونسل برائے فروغ اردو کے سابق ڈائریکٹر اور جے این یو کے ہندوستانی زبانوں کے مرکز کے استاد پروفیسر خواجہ اکرام ، ہندی دلت ساہیتہ کے نامور ادیب پروفیسر رام چندر اور پروفیسر اجمیر سنگھ کاجل کے علاوہ ڈاکٹر شیو پرکاش نے بھی اپنی موجودگی سے جلسے کے وقار میں اضافہ کیا۔
ڈاکٹر شفیع ایوب نے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے تمام مہمانوں کا استقبال کیا۔ اور خصوصی طور پر پروفیسر خواجہ اکرام اور پروفیسر انور پاشا کا شکریہ ادا کیا کہ ان حضرات کی کوششوں سے جے این یو کے ریسرچ اسکالرس کو بڑے شاعروں ، ادیبوں سے ہمکلام ہونے کا موقع ملتا ہے۔ ’’ملاقات ‘‘ کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس بینر کے تحت گزشتہ ایک برس میں افسانہ نگار پروفیسر حمید سہروردی، مشرف عالم ذوقی، پروفیسر عبد الصمد ، مشتاق احمد نوری ، شموئل احمد اور پروفیسر غضنفر ہندوستانی زبانوں کے مرکز میں تشریف لا چکے ہیں۔ یہ سلسلہ جاری ہے۔ ملک کے دوسرے اہم افسانہ نگار ، ناول نگار و شاعر بھی آنے والے دنوں میں جے این یو تشریف لائیں گے۔
پروفیسر انور پاشا نے اس موقعے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر شکیل معین کی ادبی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انھوں نے شکیل معین کو لسانی اتحاد کا علمبردار قرار دیا۔ انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹر شکیل معین اگرچہ قانون کے شعبہ سے وابستہ ہیں لیکن شعر و ادب ان کا جنون ہے۔ اور وہ نہ صرف اردو میں بلکہ ہندی ، بھوجپوری، اودھی اور میتھلی زبانوں کے شاعروں و ادیبوں کو ایک اسٹیج پر لانے کی کمیاب کوشش کر چکے ہیں۔ وہ اردو کے ساتھ ساتھ ہندی حلقے میں بھی بے حد مقبول ہیں۔ ان کی شاعری میں بلا کی ندرت ہے۔ وہ تازہ مضامین تلاش کر کے لاتے ہیں۔ اور آسان ، عام فہم زبان میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔
اس جلسے میں جے این یو کے علاوہ دہلی یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ریسرچ اسکالرس بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر شہزاد ابراہیمی، رکن الدین، شہباز رضا، امتیاز الحق، لیاقت علی ناہید، امام الدین ، رضی شہاب ، شبنم ، ڈاکٹر سعید احمد، بال گنگا دھر باغی، وغیرہ نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر ڈاکٹر محمد توحید خان نے تمام حاضرین جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔